پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ 5 اگست کے روز کسی بھی قسم کا راستہ بند نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی کسی کو روکا گیا، بلکہ پی ٹی آئی رہنما خود ہی پولیس وین میں جا کر بیٹھتے رہے۔
میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کی 5 اگست کی احتجاجی سرگرمی کو مکمل طور پر ناکام قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ نے بھی سوشل میڈیا پر خود صرف 15 افراد کی "تاریخی” ریلیوں کی تصاویر پوسٹ کیں، جو اس احتجاج کی ناکامی کا ثبوت ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں ایک "فساد گروپ” موجود ہے جو مسلسل ریاستی اداروں کے خلاف سازشیں کرتا رہا ہے، اور اب 14 اگست جیسے اہم قومی دن کو بھی اپنے "گندے مقاصد” کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔ لیکن ہم ایسا ہرگز ہونے نہیں دیں گے۔
عظمیٰ بخاری نے بھارتی حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کھیل کے بعد اب مذہب کو بھی اپنے سیاسی ہتھکنڈوں کا نشانہ بنایا ہے، جس کا اثر یاتریوں کی پاکستان آمد پر بھی پڑا ہے، جو ہمارے لیے باعثِ تشویش ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستی اداروں کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے، لیکن پی ٹی آئی بانی چیئرمین کی پرانی عادت ہے کہ وہ اداروں کو سیاسی تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے آخر میں کہا کہ جو شخص ملک اور عوام کی بہتری کی بات کرے گا، پی ٹی آئی بانی اس کو اپنا دشمن بنا لے گا — کیونکہ ان کا ایجنڈا صرف انتشار اور مفاد پرستی ہے۔