تحریک انصاف کے بانی نے خیبر پختونخواہ میں پارٹی تنظیم سازی اور صوبائی حکومتی معاملات کے لیے سہیل آفریدی کو مکمل فری ہینڈ دے دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے سہیل آفریدی کو اپنی مرضی سے کابینہ بنانے کی اجازت دیتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے لیے کوئی الگ ایڈوائزری کونسل قائم نہیں کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عالیہ حمزہ (پنجاب) اور سہیل آفریدی (خیبرپختونخوا) کو اپنے اپنے صوبوں کے سیاسی و تنظیمی معاملات خود مختارانہ طور پر چلانے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ پارٹی کے اندرونی ڈھانچے میں واضح تبدیلیوں کا پیش خیمہ سمجھا جا رہا ہے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت اہم اجلاس، سہیل آفریدی نے شرکت سے معذرت کر لی
سہیل آفریدی نے بانی کے احکامات ملنے کے بعد فوری طور پر متحرک انداز اختیار کیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ آئی ایس ایف (انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن) سے تعلق رکھنے والے نوجوان ایم پی ایز کو گرین سگنل دے دیا گیا ہے، جس کے بعد پرانے چہروں پر مشتمل کابینہ کے "واش آؤٹ” ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر سیف اور مزمل اسلم کے حوالے سے کوئی خصوصی ہدایات جاری نہیں کیں، جس کے بعد ان کی مستقبل کی پوزیشن بھی غیر یقینی ہو گئی ہے۔ پارٹی کے باخبر حلقے اس تبدیلی کو "نئی قیادت کو آگے لانے کی حکمتِ عملی” قرار دے رہے ہیں۔