مالی مشکلات بڑھ گئیں: پی ٹی آئی نے اراکینِ پارلیمنٹ سے تنخواہ کا حصہ مانگ لیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کو درپیش مالی مسائل میں اضافہ ہو گیا ہے، جس کے بعد پارٹی قیادت نے اپنے منتخب پارلیمنٹرینز سے مالی تعاون طلب کر لیا ہے۔ پارٹی کو روزمرہ اخراجات اور تنظیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے فوری فنڈز کی ضرورت پیش آ گئی ہے۔

latest urdu news

پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل فردوس شمیم نقوی کی جانب سے قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کو ایک تحریری مراسلہ ارسال کیا گیا ہے۔ خط میں واضح کیا گیا ہے کہ پارٹی امور چلانے کے لیے ہر پارلیمنٹرین اپنی تنخواہ کا 10 فیصد حصہ پارٹی فنڈ میں جمع کرائے۔

مراسلے کے مطابق اس فیصلے کے تحت ہر رکنِ قومی اسمبلی، سینیٹر اور رکنِ صوبائی اسمبلی کو ماہانہ کم از کم 50 ہزار روپے پارٹی فنڈ میں جمع کرانے ہوں گے۔ قیادت کا مؤقف ہے کہ یہ اقدام پارٹی کی تنظیمی سرگرمیوں، عوامی رابطہ مہم اور دیگر انتظامی ضروریات کے لیے ناگزیر ہے۔

خط میں یہ بھی زور دیا گیا ہے کہ موجودہ حالات کے پیشِ نظر اراکین فوری طور پر مالی تعاون فراہم کریں۔ پارٹی کی جانب سے اراکین سے توقع ظاہر کی گئی ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر 72 گھنٹوں کے اندر مطلوبہ رقم پارٹی کو منتقل کر دیں گے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کو حالیہ عرصے میں مالی وسائل کی کمی کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے پارٹی دفاتر، سیاسی سرگرمیوں اور دیگر اخراجات پورے کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اسی پس منظر میں پارٹی قیادت نے اندرونی سطح پر فنڈ ریزنگ کا فیصلہ کیا ہے۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ قدم پارٹی کے اندر مالی دباؤ کی عکاسی کرتا ہے، تاہم پی ٹی آئی قیادت اسے تنظیمی استحکام اور سیاسی جدوجہد کو جاری رکھنے کے لیے ایک ضروری اقدام قرار دے رہی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter