تحریک انصاف نے فیصلہ کیا ہے کہ کارکن آج منگل کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں یا وکلاء کے ہمراہ ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل نہیں جائیں گے۔ یہ فیصلہ اپوزیشن اتحاد کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان سے ملاقات کے طریقہ کار پر بحث کے بعد کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ارکان نے مشترکہ فیصلہ کیا کہ ملاقات کے دوران حکومت کو کسی بھی قسم کا کریک ڈاؤن یا رکاوٹ کا موقع نہ دیا جائے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اگر اسپیکر کو اپنا پیغام دینا ہو تو انہیں ایڈوائزری کمیٹی کے ذریعے ہی پہنچایا جا سکتا ہے۔
اجلاس میں محمود خان چکزئی اور دیگر قائدین نے بھی ارکان کو ہدایت کی کہ وہ اسپیکر کو اپنا موقف ایڈوائزری کمیٹی کے ذریعے پہنچائیں، تاکہ کسی بھی قسم کی قانونی یا انتظامی پیچیدگی سے بچا جا سکے۔
اڈیالہ کے باہر صورتحال خراب ہوئی تو عمران خان کی منتقلی ہوسکتی ہے، طلال چوہدری
ذرائع کے مطابق اس فیصلے کا مقصد ملاقات کے عمل کو منظم بنانا اور حکومت کو کسی بھی قسم کے سیاسی دباؤ یا غیر ضروری رکاوٹ سے بچانا ہے۔ اس سے قبل علیمہ خان نے عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی، جس کے بعد پارٹی نے محتاط رویہ اپنانے کا فیصلہ کیا۔
پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کارکنوں کی موجودگی اور ملاقات کے انتظامات میں ہر قدم قانون اور قواعد کے مطابق ہوگا تاکہ عدالتی اور انتظامی معاملات میں کوئی مسئلہ نہ پیدا ہو۔
