پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا فیصلہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد،پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے عدلیہ کے سامنے اپنی سیاسی جدوجہد کے اگلے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان کے باہر احتجاج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کی سربراہی میں ہونے والے پارٹی کے پارلیمانی اجلاس کے دوران کیا گیا۔

latest urdu news

ذرائع کے مطابق اجلاس میں اپوزیشن اتحاد کے اہم رہنما محمود خان اچکزئی سمیت دیگر اراکین نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے دوران اراکینِ اسمبلی کی نااہلی کے امکانات اور حالیہ دنوں میں پارٹی کارکنوں کی احتجاجی ریلیوں کے دوران گرفتاریوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ 14 اگست کو ممکنہ ملک گیر احتجاج کے بارے میں بھی حکمت عملی زیرِ بحث آئی۔

اجلاس کے بعد پارٹی ذرائع نے تصدیق کی کہ پارلیمانی کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔ اس احتجاج میں پی ٹی آئی کے اراکینِ پارلیمنٹ شرکت کریں گے، جس کا مقصد عدلیہ کو پارٹی کے خلاف مبینہ قانونی ناانصافیوں سے آگاہ کرنا اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ ہے۔

پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اعلیٰ عدلیہ سے یہ تقاضا کر رہی ہے کہ اراکینِ اسمبلی کی ممکنہ نااہلی، کارکنوں کی سیاسی آزادی پر پابندیاں اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیا جائے۔

2024 کے بعد سے پی ٹی آئی کو مختلف قانونی اور سیاسی محاذوں پر سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔ حالیہ دنوں میں پارٹی کے کئی اراکین اور کارکنان کو احتجاجی سرگرمیوں کے دوران گرفتار کیا گیا، جبکہ بعض حلقوں میں پارٹی اراکین کی نااہلی کے خدشات بھی موجود ہیں۔ سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کے فیصلے کو پی ٹی آئی کی جانب سے اداروں پر دباؤ بڑھانے کی حکمت عملی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو 14 اگست کے ممکنہ ملک گیر مظاہروں کا پیش خیمہ بھی ہو سکتا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter