چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا بجٹ پر ردعمل، حکومت کو ناکام قرار دیدیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ حکومت سیاسی جوڑ توڑ کے باوجود کوئی ہدف حاصل نہ کر سکی، پارلیمانی کمیٹی نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے آئی ایم ایف کا بجٹ قرار دیا۔

اسلام آباد، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے وفاقی بجٹ 26-2025 پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سیاسی جوڑ توڑ کے باوجود کوئی ٹارگٹ حاصل نہ کر سکی، پاکستان کی معاشی ترقی ترقی پذیر ممالک میں بھی سب سے کم ہے، خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی اسٹرکچرل ریفارمز صفر ہیں، پنشن ریفارمز بھی نہ ہونے کے برابر ہیں اور کسی ایک ادارے کی بھی نجکاری نہیں کی جا سکی۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاست کو معیشت سے الگ کیا جائے اور پی ٹی آئی کی اچھی تجاویز کو سنجیدگی سے اپنایا جائے۔

latest urdu news

بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا کہ آئندہ ہونے والے ملک گیر احتجاج میں اسلام آباد کا رخ نہیں کیا جائے گا مگر عوام بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک جاری رہے گی۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی نے بجٹ 26-2025 کو آئی ایم ایف کا بجٹ قرار دے کر مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے، پارلیمانی کمیٹی کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت جعلی ہے اور اسے بجٹ پیش کرنے کا کوئی آئینی اختیار حاصل نہیں۔

پارلیمانی کمیٹی کے اعلامیہ میں قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق کے کردار کو جانبدار قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی گئی،اعلامیہ میں کہا گیا کہ سپیکر کو کسی جماعت کا نمائندہ نہیں بلکہ ایوان کا غیرجانبدار نگران ہونا چاہیے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ غریب عوام مہنگائی اور غربت کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں جبکہ حکمران طبقہ بدستور عیش و عشرت میں مصروف ہے۔ بجٹ سیشن کے دوران ہر موقع پر بھرپور احتجاج کیا جائے گا، اعلامیہ میں عمران خان پر بنائے گئے مبینہ جھوٹے مقدمات اور سیاسی انتقام کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔

پارلیمانی کمیٹی نے قائدین کی رہائی کے لیے مربوط حکمت عملی تیار کرنے، سپیکر اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے پی ٹی آئی ارکان کی تقاریر براہ راست نشر کرنے کا مطالبہ کرنے اور نشریات بند کرنے پر استحقاق کی تحریک لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق اگر قومی نشریاتی ادارے پی ٹی آئی کی تقاریر نہیں دکھاتے تو اس کے خلاف بھی احتجاج کیا جائے گا۔ اجلاس میں پی پی 52 سمبڑیال کے ضمنی الیکشن میں مبینہ دھاندلی کی بھی مذمت کی گئی۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی طویل عرصے سے موجودہ حکومت کو غیر آئینی قرار دے رہی ہے اور متعدد مواقع پر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بجٹ سمیت اہم امور پر شدید احتجاج کرتی آئی ہے۔ پی ٹی آئی کا مؤقف رہا ہے کہ معاشی بدحالی کی اصل وجہ سیاسی استحکام کا نہ ہونا ہے، اور پارٹی قیادت کی نظر بندی و مقدمات کو سیاسی انتقام قرار دیتی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter