خیبر پختونخوا اسمبلی سے سینیٹ کی خالی نشست پر تحریکِ انصاف کے امیدوار خرم ذیشان واضح برتری سے کامیاب ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخاب کے لیے پولنگ صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہی، جس میں صوبائی اسمبلی کے کل 136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا۔
الیکشن میں تحریک انصاف کے خرم ذیشان اور اپوزیشن کے تاج محمد آفریدی کے درمیان مقابلہ ہوا، جس میں خرم ذیشان نے 91 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی، جبکہ تاج محمد آفریدی کو 45 ووٹ ملے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن کے چار ارکان — جے یو آئی کے اکرم درانی، پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کی نادیہ شیر، ن لیگ کے علی ہادی اور پیپلز پارٹی کی فرزانہ شیر — نے ووٹ نہیں ڈالا۔
پولنگ کے آغاز پر صرف تین اراکین اسمبلی ایوان میں موجود تھے تاہم الیکشن کمیشن نے باضابطہ طور پر ووٹنگ کا آغاز کیا۔ پی کے-115 کے رکن احسان اللہ خان نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا، جبکہ اقلیتی رکن گورپال سنگھ نے بھی اپنا ووٹ ڈالا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی، اسپیکر اسمبلی بابر سلیم سواتی، امجد علی، شفیع اللہ، اورنگزیب خان اورکزئی، شیر علی آفریدی، آفتاب عالم آفریدی، ریاض خان، عبدالکبیر خان، عجب گل وزیر، سید قاسم علی شاہ سمیت دیگر ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا۔
دلچسپ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ٹریفک جام میں پھنس گئے اور اسمبلی تک پہنچنے کے لیے اپنی گاڑی سے اتر کر پیدل چل پڑے۔ وہ اپنے سیکیورٹی اہلکاروں کے ہمراہ اسمبلی پہنچے اور ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد راولپنڈی میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے روانہ ہوگئے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی الیکشن کمشنر سعید گل ریٹرننگ آفیسر کے فرائض انجام دے رہے تھے جبکہ محمد فرید آفریدی، محمد ندیم خان، سہیل احمد، فہد علی شاہ، اور محمد امجد بطور پولنگ آفیسرز تعینات تھے۔
