اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے امن عامہ ایکٹ کے تحت سزا یافتہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چار کارکنوں کی چھ ماہ قید کی سزا معطل کرتے ہوئے انہیں 30 دن کے اندر اپیل دائر کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی، جہاں ملزمان دانش، عیسیٰ، اعجاز اور محمد عیسیٰ کے وکلا، سردار مصروف، آمنہ علی اور زاہد ڈار—نے سزا معطلی کی درخواست دائر کی۔ وکلا نے اپنے دلائل میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان کو سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنایا گیا ہے اور مقدمے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے چاروں افراد کی سزا کو عارضی طور پر معطل کر دیا اور انہیں اپیل دائر کرنے کے لیے 30 دن کی مہلت دے دی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ اس دوران اپیل دائر کر کے مقدمے کو قانونی طریقے سے آگے بڑھایا جائے۔
واضح رہے کہ ان کارکنوں کو تھانہ ترنول میں درج مقدمے میں امن عامہ کی خلاف ورزی، احتجاج اور سرکاری عمل میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات کے تحت چھ، چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
عدالتی فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے حلقوں میں جزوی اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔ پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ان کارکنوں کو محض سیاسی وابستگی کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا اور عدالتی کارروائیوں سے امید ہے کہ انصاف فراہم کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ: 9 مئی 2023 کے پُرتشدد واقعات کے بعد پی ٹی آئی کے درجنوں کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف مختلف مقدمات درج کیے گئے تھے۔ حالیہ عدالتی فیصلے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ سیاسی نوعیت کے مقدمات پر نظرثانی کا عمل جاری ہے اور آئندہ دنوں میں مزید اہم قانونی پیش رفت متوقع ہے۔