گلگت بلتستان میں شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کے بعد وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف ایک روزہ دورے پر گلگت پہنچ گئے،ایئرپورٹ پر ان کا پرتپاک استقبال گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، وزیر اعلیٰ گلبر خان، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس اور فورس کمانڈر سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے کیا۔
وزیر اعظم کے ہمراہ وفاقی کابینہ کے اہم ارکان بھی موجود تھے جن میں وزیرِ مواصلات عبدالعلیم خان، وزیرِ اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، وزیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام، وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، مشیر رانا ثناء اللہ اور کوارڈینیٹر شبیر عثمانی شامل ہیں۔
دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے گورنر سید مہدی شاہ سے ملاقات کی جس میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات، جاری ترقیاتی منصوبوں اور امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
ملاقات میں سیلاب سے جاں بحق افراد کے لیے فاتحہ خوانی اور دعا بھی کی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت میں سیلاب متاثرین سے ملاقات کی، ان کی مشکلات سنی اور امدادی رقوم تقسیم کیں۔ متاثرین نے وفاق سے فوری ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
ترجمان حکومت گلگت بلتستان فیض اللہ فراق نے بتایا کہ حالیہ سیلاب سے خطے کو 20 ارب روپے سے زائد نقصان ہوا ہے۔ اُن کے مطابق گلگت بلتستان کے عوام کی نظریں وزیراعظم کی طرف ہیں اور وفاقی حکومت کا تعاون اس وقت آکسیجن کی حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اجڑے گھر، مٹتی بستیاں اور بے سہارا متاثرین وزیراعظم سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں، وزیر اعظم کا دورہ جی بی نیک شگون ہے اور زخموں پر مرہم رکھنے کی ایک اہم کوشش تصور کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ گلگت بلتستان حالیہ دنوں میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کا سامنا کر رہا ہے، جس کے باعث متعدد علاقے متاثر اور کئی افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے اور مقامی آبادی کو فوری بحالی اور امداد کی اشد ضرورت ہے۔