وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی مصدق ملک نے کہا ہے کہ آئندہ مون سون سیزن کے لیے فوری اور مؤثر تیاریاں شروع کرنا ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ مستقبل میں ممکنہ تباہ کاریوں سے بچا جا سکے۔
اسلام آباد میں ایک بریفنگ کے دوران مصدق ملک اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے حالیہ سیلابی صورتحال، نقصانات اور آئندہ اقدامات پر تفصیلات فراہم کیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے دنیا کے بدترین ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کے اُس اعلان کا حوالہ دیا جس میں موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کی بات کی گئی تھی تاکہ ان چیلنجز سے مؤثر طریقے سے نمٹا جا سکے۔
وفاقی وزیر کے مطابق، سیالکوٹ اور نارووال میں بارشوں سے شدید تباہی ہوئی، جبکہ پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں متاثرہ عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سندھ میں سیلاب سے بچاؤ کے لیے پیشگی انتظامات کیے گئے ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک 900 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ تمام ادارے مل کر ملک کے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے کام کریں۔