پیپلز پارٹی نے پی ٹی آئی کو حکومت کی پیشکش کی تھی، مصدق ملک کا انکشاف

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

وفاقی وزیر سینیٹر مصدق ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ فروری 2024ء کے عام انتخابات کے فوراً بعد پیپلز پارٹی نے پاکستان تحریکِ انصاف کو حکومت تشکیل دینے کی پیشکش کی تھی۔ ان کے مطابق یہ پیشکش پارٹی رہنماؤں خورشید شاہ اور ندیم افضل چن کے ذریعے پی ٹی آئی تک پہنچائی گئی، جس میں پیپلز پارٹی نے بغیر کسی شرط کے اپنی حمایت دینے کی بات کی تھی۔

latest urdu news

’جیو نیوز‘ کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک نے بتایا کہ خورشید شاہ نے پی ٹی آئی قیادت کو فون کر کے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی انہیں ووٹ دے گی، اور پی ٹی آئی اپنی نگرانی میں فارم 45 اور 47 کھول کر نتائج کی خود جانچ بھی کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ندیم افضل چن نے بھی پی ٹی آئی سے رابطہ کر کے واضح پیغام دیا تھا کہ پیپلز پارٹی بغیر کسی شرط کے انہیں حکومت بنانے میں سپورٹ فراہم کرنے کو تیار ہے۔

مصدق ملک کے مطابق پی ٹی آئی نے نہ صرف ایک بار بلکہ دو مرتبہ پیپلز پارٹی کی یہ پیشکش مسترد کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی واقعی سیاسی عمل کا حصہ بننا چاہتی ہے تو اسے اپنے رویے پر نظرِ ثانی کرنا ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نہ حکومت بنانا چاہتی ہے اور نہ کسی اور کو چلنے دینا چاہتی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ وہ خود واضح کرے کہ اس کی اصل حکمتِ عملی کیا ہے۔

حکومت پی ٹی آئی پر پابندی کی جانب بڑھ رہی ہے، شفیع اللّٰہ جان کا دعویٰ

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ وزیرِ اعظم نے پارلیمان میں کھلے عام مذاکرات کی خواہش ظاہر کی تھی، مگر پی ٹی آئی نے وزیرِ اعظم کی یہ پیشکش بھی مسترد کر دی۔ ان کے مطابق اگر پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ حکومت کے پاس اختیار نہیں یا گفتگو بے فائدہ ہے تو پھر مسلسل شکایات کا جواز باقی نہیں رہتا۔

مصدق ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اپنا بیانیہ تبدیل کرنا ہو گا کیونکہ موجودہ صورتحال میں پارٹی کے اندر مختلف بیانیے سامنے آ رہے ہیں، جس سے سیاسی منظر نامہ مزید الجھ رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ معاملات اگر قابو میں آ جائیں تو حکومت پی ٹی آئی سے بات چیت کے لیے تیار ہے، مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ پی ٹی آئی ماحول کو سازگار بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter