سانحہ سوات پر پیپلز پارٹی نے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر دیا، گورنر پنجاب نے کے پی حکومت کو نالائقی کا ذمے دار قرار دیا، لواحقین سے سیاسی رہنماؤں کی ملاقاتیں۔
ڈسکہ میں سانحہ سوات پر سیاسی حلقوں کی جانب سے ردعمل کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے اس افسوسناک واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ گورنر پنجاب نے خیبر پختونخوا حکومت کو واقعے کا ذمے دار ٹھہراتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے بیان کو "افسوسناک” قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت کی نالائقی کے سبب قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور بروقت امدادی کارروائیوں کے ذریعے جانی نقصان کو روکا جا سکتا تھا۔
گورنر خیبر پختونخوا نے سوات واقعے پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسی تناظر میں پیپلز پارٹی کے رہنما سردار سلیم حیدر اور فیصل کریم کنڈی ڈسکہ پہنچے، جہاں انہوں نے سانحہ سوات میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے ملاقات کی اور تعزیت کا اظہار کیا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے وفد کے ہمراہ معروف وکیل سلمان اکرم راجہ بھی ڈسکہ پہنچے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے گہرے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسے واقعات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے بلکہ متاثرین کے دکھ درد میں حقیقی طور پر شریک ہونا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سوات سانحہ کے متاثرہ خاندانوں کو 20 لاکھ روپے فی کس معاوضہ دیا جائے گا۔
سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے بھی اس واقعے پر شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ سانحہ کی وجوہات عوام کے سامنے لائی جائیں اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
یاد رہے کہ سوات میں حالیہ سیاحتی سانحے کے نتیجے میں متعدد انسانی جانیں ضائع ہوئیں، جس پر ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ ناقدین کے مطابق خیبر پختونخوا میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے ناقص انتظامات اور بروقت امداد نہ پہنچنے کی وجہ سے یہ سانحہ سنگین صورت اختیار کر گیا۔