وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے پیپلز پارٹی متحرک ہو گئی ہے اور فوری طور پر تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے اراکین اسمبلی کو فوری طور پر مظفرآباد پہنچنے کی ہدایت دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پر اراکین کے دستخط کروا لیے گئے ہیں، اور نئے قائد ایوان کا نام آخری وقت میں شامل کیا جائے گا۔ تحریک عدم اعتماد آج جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔
جسٹس مسرت ہلالی نے وفاقی آئینی عدالت کی جج بننے سے معذرت کر دی
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے بھی اپنے اسٹاف سے الوداعی ملاقاتیں شروع کر دی ہیں، جبکہ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری یاسین کو نئے وزیراعظم کے لیے پسندیدہ شخص قرار دیا جا رہا ہے۔ مسلم لیگ ن بھی اس تحریک میں پیپلز پارٹی کے ساتھ تعاون کرے گی۔
پاکستان میں آئینی ترمیم کے سبب تحریک عدم اعتماد میں کچھ تاخیر ہوئی تھی، تاہم تحریک کے لیے سادہ اکثریت میں 27 ووٹ درکار ہیں۔ پیپلز پارٹی کے مطابق آزاد کشمیر اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے لیے 36 سے زائد اراکین کی حمایت حاصل ہے۔
