ملک کی آٹھ بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے صارفین سے اوور بلنگ کے ذریعے 244 ارب روپے اضافی وصول کرنے کا انکشاف
حالیہ آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک کی آٹھ بجلی تقسیم کار کمپنیاں اپنی انتظامی ناکامیوں اور مالی خسارے کو چھپانے کے لیے صارفین کو غیر منصفانہ طور پر اضافی بل بھیجتی رہیں، جس کے نتیجے میں صارفین سے 244 ارب روپے زائد وصول کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق اوور بلنگ کا دائرہ عام صارفین سے لے کر زرعی ٹیوب ویلز اور حتیٰ کہ انتقال کر جانے والے افراد تک پھیلا ہوا ہے۔
آڈٹ حکام کا کہنا ہے کہ اس قدر سنگین مالی بے ضابطگیوں کے باوجود نہ کسی افسر کو سزا دی گئی اور نہ ہی کوئی تادیبی کارروائی عمل میں لائی گئی۔ اگرچہ متعلقہ کمپنیاں دعویٰ کر رہی ہیں کہ اضافی وصول کی گئی رقم صارفین کو واپس کر دی گئی ہے، تاہم آڈٹ حکام کو اس دعوے کے حق میں کوئی باضابطہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد، لاہور، حیدرآباد، ملتان، پشاور، کوئٹہ، سکھر اور قبائلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر اوور بلنگ کی گئی۔ یہ انکشاف ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب مہنگائی اور توانائی بحران کے باعث عوام پہلے ہی شدید دباؤ کا شکار ہیں۔
یہ رپورٹ نہ صرف تقسیم کار کمپنیوں کی شفافیت پر سوال اٹھاتی ہے بلکہ حکومتی نگرانی کے نظام پر بھی سنگین تحفظات کو جنم دیتی ہے۔