تحریک انصاف کے سینئر رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مضبوط روابط کے بغیر سیاست کرنا ممکن نہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات موجود ہیں، تاہم وہ اسرائیل اور بھارت کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بات نہیں کر رہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ پی ٹی آئی میں ممکن ہے کچھ لوگ ان پر الزامات لگائیں، لیکن وہ ہمیشہ کھلے پن کے ساتھ سامنے رہے ہیں اور کبھی تعلقات چھپائے نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان سمیت پارٹی کے دیگر رہنماؤں کو بھی بخوبی معلوم ہے کہ ان کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات ہیں اور یہ تعلقات ملک کی سیاست میں شفافیت اور ہم آہنگی کے لیے ضروری ہیں۔
پی ٹی آئی پُرامن رہے گی لیکن اپنے حق پر سمجھوتہ نہیں کرے گی، بیرسٹر گوہر
انہوں نے زور دیا کہ تحریک انصاف کے بھی پہلے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات تھے، اور اگر آج کسی وجہ سے اختلاف پیدا ہوا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ رابطے ختم ہوگئے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان روابط برقرار رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے، کیونکہ یہ ملک کی ترقی اور استحکام کے لیے نہایت اہم ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ ملک میں سیاست ایک مسلسل جدوجہد کا عمل ہے، مگر اس دوران اسٹیبلشمنٹ کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ایک مضبوط اور مستحکم قوت ہے، جس کے ساتھ مثبت تعلقات ملک میں سیاسی توازن اور ترقی کے لیے لازمی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں، لیکن اس کے ساتھ ہی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مؤثر رابطے قائم رکھیں، تاکہ فیصلوں کی شفافیت اور حکومتی عمل میں ہم آہنگی برقرار رہے۔
بیرسٹر سیف نے یقین دلایا کہ یہ تعلقات ملک کی مجموعی سیاسی اور اقتصادی ترقی میں مددگار ثابت ہوں گے اور پاکستان کی استحکام کی راہ میں اہم کردار ادا کریں گے۔
