وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے امور پر اعلیٰ سطح اجلاس میں وزیراعظم کو ٹیکس محصولات کے اہداف، معیشت کی ڈیجیٹائزیشن اور ٹیکس چوری کے خلاف جاری اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو 11 فیصد تک بڑھانے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے ٹیکس نیٹ میں مزید وسعت دینے، حکومت کے تمام شعبوں میں مؤثر ٹیکس انفورسمنٹ یقینی بنانے اور سیلز ٹیکس ریفنڈز کی بروقت ادائیگی کی بھی ہدایت دی۔ انہوں نے کسٹمز کلیئرنس میں جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے استعمال سے دورانیہ کم ہونے پر ایف بی آر حکام کی تعریف کی اور ہدایت کی کہ درآمدات و برآمدات کی کسٹمز کلیئرنس کے دورانیے کو مزید کم کیا جائے۔
وزیراعظم نے غیر قانونی سگریٹ سازی میں ملوث فیکٹریوں کے خلاف مؤثر کارروائی پر ایف بی آر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہا اور صوبائی حکومتوں کو ایف بی آر کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھنے کی ہدایت دی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں تمباکو کے شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے متعدد فوکل پرسن تعینات کیے گئے ہیں اور حالیہ دنوں میں غیر قانونی سگریٹس کی بڑی مقدار قبضے میں لی گئی ہے۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو مختلف ٹربیونلز اور اداروں میں ٹیکس سے متعلق زیر التواء مقدمات پر بھی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں، وزیراعظم نے چیئرمین واپڈا سے ملاقات کی اور آبی ذخائر میں اضافے اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔ ملاقات میں ملک میں آبی وسائل کے تحفظ اور ذخیرہ بڑھانے سے متعلق پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
