شہباز شریف نے طبی آلات کی رجسٹریشن اور لائسنسنگ کے لیے ڈیجیٹل نظام کا افتتاح کرتے ہوئے ڈریپ کی سابقہ کارکردگی پر تنقید کی۔
اسلام آباد، وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی دارالحکومت میں طبی آلات کی لائسنسنگ اور رجسٹریشن کے ڈیجیٹل نظام کا افتتاح کر دیا۔ اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے اس جدید نظام کے قیام کو صحت کے شعبے میں ایک اہم سنگِ میل قرار دیا۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ "میں وفاقی وزیر صحت اور ڈی جی ڈریپ کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں کہ آج آپ نے طبی آلات کی لائسنسنگ اور رجسٹریشن کے لیے ایک شفاف اور مؤثر نظام متعارف کروایا۔” انہوں نے مزید کہا کہ یہ قدم ملک میں طبی سہولیات کو عالمی معیار کے مطابق بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔
وزیراعظم نے پاکستان میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کی سابقہ کارکردگی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ "ڈریپ، ڈریپ نہیں بلکہ ڈریگ تھا، جو ہر معاملے کو تاخیر کا شکار کرتا رہا۔” اس موقع پر انہوں نے 2010 میں پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں پیش آنے والے واقعے کا ذکر کیا، جہاں ناقص ادویات کی وجہ سے متعدد اموات ہوئیں۔ شہباز شریف نے بتایا کہ ڈریپ کی جانب سے ان ادویات کو درست قرار دیا گیا تھا، لیکن جب وہ نمونے لندن اور فرانس بھیجے گئے تو پتہ چلا کہ یہ دل کی نہیں بلکہ ملیریا کی دوائیں تھیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج کا ڈریپ ماضی کے برعکس ایک متحرک ادارہ بن چکا ہے، جس میں قابل افسران کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے ڈریپ کے موجودہ سی ای او کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ "یہی ثابت کرتا ہے کہ ادارے میں ہمیشہ سے صلاحیت موجود تھی، صرف قیادت کی ضرورت تھی۔”
وزیراعظم نے وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر مصطفیٰ کمال کی بھی تعریف کی اور کہا کہ "انہوں نے نہ صرف صحت کے شعبے میں دن رات کام کیا بلکہ ماضی میں بطور میئر کراچی بھی عوامی خدمت کا بھرپور مظاہرہ کیا۔”
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چند ماہ قبل انہیں ایک دوست ملک کی جانب سے تحفے میں دیے گئے ہسپتال اور ایک برن یونٹ کے بند ہونے کی اطلاع ملی، جس پر فوری نوٹس لیتے ہوئے وزیر صحت نے ان سہولیات کی بحالی کا عمل شروع کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ صحت کے تمام منصوبے وقت پر مکمل ہوں اور عوام کو بروقت سہولیات میسر آئیں۔