صوبہ سندھ اور پنجاب کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنماؤں کو بلایا ہے تاکہ اس صورتحال پر غور و خوض کیا جا سکے۔ اس اجلاس میں پنجاب اور سندھ کی سیاسی کشیدگی سمیت قومی اسمبلی اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کے واک آوٹ سے متعلق معاملات پر بات ہوگی۔
پارٹی کے سینیئر رہنما پیپلز پارٹی کے تحفظات وزیراعظم کو تفصیل سے آگاہ کریں گے تاکہ مسائل کے حل کے لیے حکمت عملی تیار کی جا سکے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی جس میں دونوں صوبوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر مملکت نے وفاقی وزیر داخلہ کو کہا کہ وہ اس صورتحال میں اپنا موثر کردار ادا کریں۔
سندھ اور پنجاب میں سیلاب متاثرین کی امداد کے معاملے پر اختلافات نے کشیدگی کو ہوا دی ہے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ میں مطالبہ ہے کہ امداد بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کے ذریعے فراہم کی جائے، جب کہ پنجاب حکومت نے اس طریقہ کار کو مسترد کر دیا ہے۔
صدر کی مداخلت پر وزیرداخلہ کراچی پہنچ گئے، سندھ و پنجاب حکومتوں میں کشیدگی کم کرنے کی کوششیں
دونوں صوبوں کی حکومتوں کے وزراء نے اس معاملے پر متعدد پریس کانفرنسز بھی کی ہیں، جس سے سیاسی کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ وزیراعظم کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں ان تمام مسائل پر غور کیا جائے گا تاکہ صوبوں کے درمیان ہم آہنگی قائم کی جا سکے۔