وزیراعظم شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے دو ارکان کی مدت مکمل ہونے پر نئی تقرری کے لیے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو خط لکھ کر مشاورت کی دعوت دی ہے۔ عمر ایوب نے مشاورت پر آمادگی ظاہر کر دی۔
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے دو ارکان کی تقرری کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو مشاورت کے لیے ملاقات کی دعوت دی ہے، تاکہ آئینی عمل کو بروقت مکمل کیا جا سکے۔
وزیراعظم کی جانب سے 16 مئی کو اپوزیشن لیڈر کو بھیجا گیا خط منظر عام پر آ گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کی مدت 26 جنوری کو ختم ہو چکی ہے، اور آئین کے آرٹیکل 218 کے تحت پارلیمانی کمیٹی کو نئی نامزدگیاں ارسال کرنا ضروری ہے۔
خط میں وزیراعظم نے اپوزیشن لیڈر کو دعوت دی کہ وہ ملاقات کر کے اس آئینی ذمہ داری پر مشاورت کریں تاکہ شفافیت اور جمہوری تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہیں وزیراعظم کا خط موصول ہوا ہے، اور ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف ان تقرریوں پر مشاورت کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی غیرجانبدار اور آئینی تشکیل وقت کی اہم ضرورت ہے۔
الیکشن کمیشن کے کردار کی اہمیت اس بات سے بھی واضح ہے کہ حال ہی میں کمیشن نے مخصوص نشستوں کے تنازع پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے، جس کی مکمل تفصیل یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔
یاد رہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مشاورت آئینی تقاضا ہے، اور اس عمل میں تاخیر سے مستقبل کے انتخابات کے انعقاد پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ موجودہ تقرریاں 26 جنوری کو مکمل ہو چکی تھیں مگر اب تک نئی نامزدگیاں نہیں کی جا سکیں۔