وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔
پشاور میں وزیراعظم محمد شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے خیبرپختونخوا کے سیلاب زدہ اضلاع سوات، بونیر، شانگلہ اور صوابی کا دورہ کیا اور امدادی کاموں کا جائزہ لیا۔
وزیراعظم اور آرمی چیف کو صوبے میں جاری ریسکیو اور ریلیف آپریشنز پر بریفنگ دی گئی اور متاثرین سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے وفاقی حکومت اور پاکستان آرمی کی طرف سے مکمل امداد اور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم نے سیلاب زدگان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مسلح افواج اور سول انتظامیہ کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ متاثرہ علاقوں میں جلد از جلد بحالی کے لیے تمام قومی وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے پانی کی گزرگاہوں میں غیر قانونی تجاوزات، ٹمبر مافیا اور غیر قانونی مائننگ و کرشنگ سرگرمیوں کو جانی و مالی نقصان کا سبب قرار دیتے ہوئے سخت کارروائی کے احکامات جاری کیے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہو سکتا۔
آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھی ریسکیو مشن میں مصروف فوج، پولیس اور سول انتظامیہ کے اہلکاروں سے ملاقات کی اور ان کی بے لوث خدمات کو سراہا۔ انہوں نے ہدایت دی کہ متاثرین کی مدد کو اولین ترجیح دی جائے اور کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کا سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ، متاثرین کی امداد کا جائزہ
دورے کے دوران بونیر میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انسانی جانوں کا ضیاع سب سے دردناک واقعہ ہے اور 2022ء کے سیلاب کی یاد دہانی کراتے ہوئے بتایا کہ اس دوران صوبوں کو امداد کی مد میں 100 ارب روپے فراہم کیے گئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب کے ساتھ ساتھ پاکستان دہشت گردی کا بھی سامنا کر رہا ہے، اور انسانی ذمہ داری پوری نہ کرنے کا نقصان خود ملک کو ہوگا۔
قبل ازیں وزیراعظم نے بونیر اور شانگلہ کا فضائی دورہ کر کے متاثرہ علاقوں اور نقصانات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر وفاقی وزرا عطا اللہ تارڑ، امیر مقام اور احسن اقبال بھی ان کے ہمراہ تھے۔
یاد رہے کہ حالیہ سیلاب سے پنجاب، سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں 700 سے زائد افراد ہلاک اور بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔