انقرہ/اسلام آباد، کرد باغی تنظیم ’کردستان ورکرز پارٹی‘ (پی کے کے) نے ترک ریاست کے خلاف 40 سال سے جاری مسلح مزاحمت ختم کرنے اور تنظیم کو باضابطہ طور پر تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ پی کے کے کی 12ویں مرکزی کانگریس کے دوران کیا گیا، جس میں تنظیمی ڈھانچے کو ختم کرنے اور عسکری کارروائیاں بند کرنے پر اتفاق کیا گیا، یہ پیش رفت تنظیم کے بانی عبداللہ اوکلان کی اس اپیل کے بعد سامنے آئی ہے، جنہوں نے فروری میں اپنے کارکنوں سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔
پی کے کے کی قیادت نے بعد ازاں جنگ بندی کا اعلان کیا، جب کہ ترک صدر رجب طیب اردگان نے حالیہ خطاب میں اس پیش رفت کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کو دہشتگردی سے نجات دلانے کے لیے حکومت پرعزم ہے۔
پاکستان نے پی کے کے کی جانب سے ہتھیار ڈالنے اور تنظیم کے خاتمے کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ’ایکس‘ پر جاری پیغام میں کہا کہ یہ تاریخی قدم ترکیہ میں پائیدار امن اور استحکام کی سمت ایک اہم پیش رفت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ کی قیادت اور عوام نے متحد ہو کر دہشتگردی کے خلاف مثالی عزم کا مظاہرہ کیا ہے، اور پاکستان اس عزم میں ان کے ساتھ کھڑا ہے۔