پشاور، خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے تھانے کے اندر بارودی مواد پھٹنے سے زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور دو زخمی ہوگئے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا اسلحہ خانے میں رکھے گئے پرانے بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا۔ دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی جو دیگر گولہ بارود تک پھیل گئی، جس سے مزید دھماکوں کی آوازیں بھی سنائی دیں۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ بم ڈسپوزل یونٹ (بی ڈی یو)، ریسکیو 1122 اور فائر بریگیڈ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے اور کلیئرنس آپریشن میں مصروف ہیں۔
ذرائع کے مطابق تمام زیرِ حراست افراد کو حوالات سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے اور کلیئرنس آپریشن کا عمل تاحال جاری ہے۔
سی سی پی او پشاور میاں سعید کے مطابق ابتدائی تجزیے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ واقعہ دہشت گردی کا نہیں بلکہ پرانے دھماکا خیز مواد کے اچانک پھٹنے کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر کسی شارٹ سرکٹ کے باعث یہ مواد پھٹا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ دھماکے کے نتیجے میں ایک سی ٹی ڈی اہلکار شہید اور دو زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں تاکہ دھماکے کی اصل وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔
