لاہور کی سپیشل سینٹرل عدالت نے پرویز الہٰی کی حاضری معافی منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو آئندہ سماعت تک چالان جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
لاہور: سپیشل سینٹرل عدالت لاہور نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں تحریری حکم جاری کرتے ہوئے ایف آئی اے کو سخت ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ سماعت تک چالان ہر صورت جمع کرائے۔ عدالت کے جج محمد عارف خان نیازی نے یہ حکم دو صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کی صورت میں جاری کیا۔ سماعت کے دوران ایف آئی اے کی جانب سے بتایا گیا کہ پرویز الہٰی کے تفتیشی افسر کو ایک اور انکوائری کے باعث معطل کر دیا گیا ہے، جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے کہا کہ چالان صرف کمیٹی کی منظوری کے بعد ہی پیش کیا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر پرویز الہٰی کی جانب سے طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پیش کی گئی، جس پر شکایت کنندہ کے وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے اسے محض تاخیری حربہ قرار دیا۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ سماعت پر بھی اسی نوعیت کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی تھی، جس میں دس روز کے بیڈ ریسٹ کا مشورہ شامل تھا، اور موجودہ سماعت پر بھی اسی رپورٹ کا اعادہ کیا گیا ہے۔
شکایت کنندہ نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ ابھی تک کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع نہیں ہو سکا، جس سے انصاف کی فراہمی میں تاخیر ہو رہی ہے۔ تمام اعتراضات کے باوجود، عدالت نے پرویز الہٰی کی ایک روزہ حاضری معافی منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 18 اگست تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ چودھری پرویز الہٰی کے خلاف یہ منی لانڈرنگ کیس ایف آئی اے کی جانب سے درج کیا گیا ہے، جس میں مالی بے ضابطگیوں اور غیر قانونی ترسیلاتِ زر کے الزامات شامل ہیں۔ مقدمے کی کارروائی متعدد بار مختلف وجوہات کی بنا پر مؤخر ہو چکی ہے۔