راولا کوٹ، صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ خطے میں پائیدار امن کا دارومدار مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل پر ہے، اور جب تک یہ تنازعہ حل نہیں ہوتا، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی جنگ میں بدلنے کا خطرہ ہمیشہ موجود رہے گا۔
ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر سلطان محمود نے کہا کہ مسئلہ کشمیر محض دو ملکوں کا معاملہ نہیں بلکہ ایک عالمی انسانی مسئلہ بن چکا ہے، جس کا پائیدار اور قابل قبول حل صرف سہ فریقی مذاکرات یعنی پاکستان، بھارت اور کشمیری قیادت کی مشترکہ مشاورت سے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ عالمی تناؤ اور جنگی ماحول نے کشمیر کے مسئلے کو دنیا بھر میں ایک حساس فلیش پوائنٹ کے طور پر اجاگر کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ امریکا، یورپی یونین اور اقوام متحدہ سمیت کئی عالمی قوتیں بھارت پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے دباؤ ڈال رہی ہیں۔
بیرسٹر سلطان نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت چاہے جتنا بھی انکار کرے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ امریکا، برطانیہ اور سعودی عرب نے اس معاملے پر ثالثی کی کوششیں کی ہیں، صدر ٹرمپ جنگوں کے مخالف ہیں اور ان کے دور میں مسئلہ کشمیر کے حل کے امکانات نمایاں ہوئے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت مسئلہ کشمیر کے حل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کسی بھی صورت میں خطے کے لیے فائدہ مند نہیں ہو سکتی۔