ڈیلاس میں پاکستانی سفیر نے واضح کیا کہ امریکا سے دباؤ نہیں، اسرائیل پالیسی قائداعظم کے اصولوں پر قائم ہے جبکہ پاک-امریکا تعاون بڑھ رہا ہے۔
ڈیلاس: امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے ڈیلاس میں پاکستانی کمیونٹی کے ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی دباؤ نہیں ڈالا جا رہا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ہماری پالیسی قائداعظم محمد علی جناح کے اصولوں کے مطابق ہے۔
سفیر نے زور دیا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کسی بھی قسم کی لچک کے بغیر فلسطین کے حقِ خود ارادیت کی حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی بیرونی دباؤ میں نہیں آئیں گے اور ہمارا مؤقف مستحکم اور اصولوں پر مبنی ہے۔
رضوان شیخ نے کہا کہ پاک-امریکا تعلقات بہتر ہو رہے ہیں، اور دونوں ممالک اقتصادی، توانائی، تجارت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کے لیے کافی بجلی دستیاب ہے، جسے عالمی سرمایہ کار مواقع کے طور پر دیکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان رواں ماہ کے دوران خطرات سے نمٹنے اور دو طرفہ تعلقات مضبوط کرنے کے لیے امریکا کے ساتھ متعدد مذاکرات کر رہا ہے، جن میں تجارت، توانائی اور ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان نے ہمیشہ اسرائیل سے عدم تعلق کی پالیسی اپنائی ہے اور یہ مؤقف قائداعظم جناح کے اصولوں پر مبنی ہے۔ ابراہیم معاہدے کے تحت کچھ مسلم ملکوں کے اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کے باوجود، پاکستان کا اعلان ہے کہ وہ فلسطین کے حل تک ایسا نہیں کرے گا۔