سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان نے افغان طالبان حکومت کو واضح پیغام دیا ہے کہ اگر ان کی سرزمین سے بلوچستان یا خیبر پختونخواہ میں کوئی دہشتگرد حملہ ہوا تو پاکستان براہِ راست طالبان کی پوسٹوں کو نشانہ بنائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پیغام میں خبردار کیا گیا ہے کہ جوابی کارروائی میں خارجی عناصر، ان کی پراکسیز اور حمایت کرنے والوں کے اڈوں کو افغانستان کے اندر بھی ہدف بنایا جا سکتا ہے۔
سیکیورٹی حکومت نے طالبان کو باور کروایا کہ وہ بین الاقوامی تاثر اور دعووں سے متاثر ہو سکتے ہیں مگر پاکستان ان کے ارکان اور تاریخی پس منظر سے باخبر ہے، اور ضرورت پڑنے پر مؤثر ردِعمل دینے سے گریز نہیں کرے گا۔
ذرائع نے مزید کہا کہ اس دوران افغان طالبان کو یاد دلایا گیا کہ پاکستان کی مدد کے بغیر وہ سوویت اتحاد کے خلاف کامیابی حاصل نہیں کر سکتے تھے اور تورا بورا کے واقعات کو بھی بطور تنبیہ ذکر کیا گیا۔
واضح رہے کہ 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب افغان طالبان اور بھارتی اسپانسرڈ فتنہ الخوارج کی اشتعال انگیزی کے بعد پاک فوج کی جوابی کارروائی میں دعویٰ کیا گیا کہ 200 سے زائد طالبان و منسلک دہشتگرد ہلاک ہوئے؛ اسی پس منظر میں یہ دوٹوک پیغام بھیجا گیا۔