پاکستان اور طالبان حکومت میں سفارتی تعلقات میں پیشرفت، سفیروں کی تقرری

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد: پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان سفارتی تعلقات میں ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ پاکستان کی جانب سے کابل میں اپنے ناظم الامور عبیدالرحمٰن نظامانی کو باضابطہ طور پر سفیر مقرر کیے جانے کے بعد، افغان وزارت خارجہ نے بھی اسلام آباد میں موجود اپنے ناظم الامور کو سفیر کے درجے پر ترقی دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

latest urdu news

افغان وزارت خارجہ نے پاکستان کے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ کی راہ ہموار کرے گا۔ بیان کے مطابق، یہ اقدام حالیہ دنوں میں بڑھتے ہوئے سفارتی رابطوں اور باہمی مشاورت کا نتیجہ ہے، اور اسے علاقائی سطح پر ایک مثبت اور دور رس قدم تصور کیا جا رہا ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق، اس پیشرفت سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سکیورٹی تعاون اور افغان مہاجرین سے متعلق امور پر براہ راست بات چیت کے دروازے کھلیں گے، جس سے دوطرفہ تعلقات میں مزید استحکام آئے گا۔

واضح رہے کہ 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان پہلی بار افغانستان میں کسی شخصیت کو باضابطہ طور پر سفیر مقرر کر رہا ہے۔ عبیدالرحمٰن نظامانی اب کابل میں پاکستانی سفیر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

یاد رہے کہ طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد بیشتر ممالک نے افغانستان میں اپنے سفیروں کی تقرری سے گریز کیا ہے، لہٰذا پاکستان کا یہ اقدام اس کے سفارتی عزم اور خطے میں استحکام کے لیے سنجیدگی کا مظہر ہے۔

دوسری جانب افغان طالبان کے سینئر کمانڈر سعید اللہ سعید نے پاکستان کے خلاف مسلح کارروائیوں کو دینی نافرمانی قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ریاستی امیر کے حکم کے بغیر کسی بھی ملک میں، بالخصوص پاکستان میں، لڑائی یا حملہ شریعت کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter