سلامتی کونسل اجلاس میں پاکستان نے ایران پر اسرائیلی حملے کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیا، مستقل مندوب عاصم افتخار نے ایران کے دفاعی حق کی حمایت کرتے ہوئے اسرائیل کے جارحانہ اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
نیویارک: اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، عاصم افتخار نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایران کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی سرزمین اور خودمختاری کے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔ انہوں نے ایران پر اسرائیل کے حالیہ حملے کو بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے پاکستان کی جانب سے سخت الفاظ میں مذمت کی۔
عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملہ نہ صرف ایران کی علاقائی سالمیت پر حملہ ہے بلکہ اس سے عالمی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے خودمختاری کی مسلسل خلاف ورزیاں اب معمول بن چکی ہیں، اور عالمی برادری کے لیے مزید خاموشی اختیار کرنا ممکن نہیں رہا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے اس حملے کے جواب میں ایران نے آپریشن "وعدہ صادق سوم” کے تحت بھرپور عسکری کارروائی کی، جس میں ایک گھنٹے کے دوران تین مختلف مراحل میں 150 سے زائد میزائل داغے گئے۔ ان حملوں میں اسرائیلی وزارتِ دفاع، نیواتم ایئربیس، تل ابیب میں فوجی مراکز اور قومی سلامتی کی وزارت کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ان حملوں میں کم از کم 63 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے دو کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ بعض رپورٹس کے مطابق ایران نے دو اسرائیلی F-35 طیارے مار گرائے اور ایک خاتون پائلٹ کو گرفتار کیا۔ اگرچہ اسرائیلی دفاعی نظام نے امریکی معاونت سے متعدد میزائل فضا میں تباہ کیے، تاہم کئی میزائل اپنے اہداف تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔
پاکستان کی وزارتِ خارجہ اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے ایرانی ہم منصب سے رابطہ کر کے یکجہتی کا اظہار کیا اور اسرائیلی حملے کو غیرقانونی، اشتعال انگیز اور خطے کے امن کے لیے خطرناک قرار دیا۔
یاد رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کئی دہائیوں سے جاری ہے، تاہم حالیہ حملے مشرقِ وسطیٰ میں ایک بڑے علاقائی تصادم کا پیش خیمہ بن سکتے ہیں۔ پاکستان نے ہمیشہ اصولی مؤقف اختیار کرتے ہوئے عالمی قوانین کی پاسداری اور امتِ مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا ہے، اور اقوامِ متحدہ میں عاصم افتخار کا حالیہ بیان اسی تسلسل کا مظہر ہے۔