پاکستان میں پہلی بار بچے کی پیدائش کے ساتھ ہی اس کا براہ راست ڈیجیٹل اندراج کر کے ایک اہم سنگِ میل عبور کر لیا گیا ہے۔ یہ اقدام شہریوں کو فوری بنیادی سہولیات کی فراہمی کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، حیدرآباد کی تحصیل قاسم آباد کے ایک سرکاری اسپتال میں نومولود بچے میثم کی پیدائش کے فوراً بعد اس کی ڈیجیٹل رجسٹریشن کر دی گئی، جو کہ ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔
پاکستان میں عام طور پر بچوں کی پیدائش کے بعد رجسٹریشن میں مہینوں یا سالوں کی تاخیر ہوتی رہی ہے، اور اکثر والدین اسکول میں داخلے کے وقت جا کر رجسٹریشن کرواتے ہیں۔ لیکن اب حکومت کی جانب سے اس نظام کو ڈیجیٹل اور فوری بنانے کی جانب پیش رفت کی جا رہی ہے۔
اس پیش رفت کا حصہ سول رجسٹریشن اینڈ وائیٹل اسٹیٹِسٹکس (CRVS) منصوبہ ہے، جو UNFPA، محکمہ صحت، نادرا، اور لوکل گورنمنٹ کے تعاون سے جولائی 2025 میں شروع کیا گیا۔ اس منصوبے کا مقصد 2028 تک ملک بھر میں 95 فیصد پیدائش و وفات کی رجسٹریشن کو یقینی بنانا ہے۔
چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کے مطابق، اس وقت تک سندھ کے 36 سرکاری اور 13 نجی اسپتالوں میں یہ سسٹم فعال کر دیا گیا ہے، جہاں پیدائش کے ساتھ ہی ڈیجیٹل اندراج کیا جا رہا ہے۔
چیف سیکریٹری نے یہ بھی بتایا کہ سندھ میں برتھ رجسٹریشن کی تمام فیسیں ختم کر دی گئی ہیں تاکہ ہر طبقے کے لیے یہ سہولت قابلِ رسائی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ پیدائش کا اندراج بچوں کی تعلیم، صحت اور دیگر سماجی سہولیات تک رسائی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس نظام کو جلد ہی دیہی اور دور دراز علاقوں میں بھی وسعت دی جائے گی تاکہ پورے صوبے میں شفاف، بروقت اور ڈیجیٹل رجسٹریشن ممکن ہو سکے۔