اسلام آباد سے پاکستان کے لیے ایک اہم سفارتی اور دفاعی خبر سامنے آئی ہے، جہاں امریکا نے پاکستان کے ایف-16 بیڑے کے لیے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی اپ گریڈیشن پروگرام کی منظوری دے دی ہے۔ اس منصوبے کی توثیق کرتے ہوئے امریکی ڈیفنس سیکیورٹی کوآپریشن ایجنسی نے باقاعدہ طور پر کانگریس کو اجازت نامہ ارسال کردیا ہے۔
امریکی فیصلے کے تحت پاکستان کے ایف-16 لڑاکا طیاروں کو ڈیٹا لنک، ایویانکس اپ گریڈ، کرپٹوگرافک سیکیورٹی سسٹمز اور جدید شناختی نظام فراہم کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ تربیت، لاجسٹک سپورٹ، اسپیئر پارٹس اور خصوصی ٹولز بھی پیکیج میں شامل ہیں، جس کا مقصد طیاروں کی کارکردگی کو مزید مؤثر اور ہم عصر تقاضوں کے مطابق بنانا ہے۔
حکام کے مطابق اس جدید اپ گریڈیشن سے پاکستان کے ایف-16 بیڑے کی مؤثر آپریشنل عمر 2040 تک بڑھ جائے گی۔ اس پروگرام سے نہ صرف فضائی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا بلکہ امریکا اور پاکستان کے درمیان مشترکہ آپریشنز، تربیت اور دفاعی تعاون میں بھی مزید بہتری آئے گی۔
امریکی اپ گریڈیشن پیکیج کی مجموعی مالیت تقریباً 686 ملین ڈالر ہے۔ واشنگٹن کا کہنا ہے کہ اس کا بنیادی مقصد مشترکہ سیکیورٹی مضبوط بنانا اور انسدادِ دہشت گردی اقدامات میں پاکستان کی معاونت کرنا ہے۔
دفترِ خارجہ پاکستان نے امریکا کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام دونوں ممالک کے دفاعی تعاون اور خطے میں امن و استحکام کے لیے اہم پیش رفت ہے۔
