پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے بھارت کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ دنوں کے واقعات نے ثابت کر دیا ہے کہ بھارت دھمکیوں، غلط بیانی یا طاقت کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتا اور نہ ہی ہو گا۔
پیر کے روز وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کو خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دار ٹھہرانا زمینی حقائق کے منافی ہے۔ ترجمان کے مطابق، بھارت کے جارحانہ رویے اور حالیہ بیانات اس کی خطرناک سوچ کے عکاس ہیں جو امن کی بجائے دشمنی کو فروغ دیتی ہے۔
وزارتِ خارجہ کے بیان میں کشمیر کو خطے میں امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
پاکستان نے عالمی برادری کو یاد دلایا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے سنجیدہ مذاکرات، صبر و تحمل اور تنازعات کے بنیادی مسائل کے حل پر توجہ دینی ہوگی۔ وقتی سیاسی فائدے کے لیے اشتعال انگیز بیانات اور اقدامات کی کوئی گنجائش نہیں۔
ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، لیکن اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہر قیمت پر تیار ہے۔