نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان کی اسلام آباد میں ملاقات، دوطرفہ تعلقات کو ادارہ جاتی شراکت داری میں بدلنے اور تجارتی حجم 5 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق۔
اسلام آباد، نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکیے کے درمیان عالمی اور علاقائی معاملات پر مؤقف یکساں ہے اور دونوں ممالک خطے میں امن و استحکام کے لیے باہمی مشاورت کو اہمیت دیتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان کے ہمراہ اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ترکیے کے ساتھ پاکستان کے تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط ہو رہے ہیں اور پاکستان مختلف شعبوں میں ترکیے کے تجربات سے استفادہ کر رہا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پاک ترک اعلیٰ دفاعی کمیٹیوں کا اجلاس ستمبر میں منعقد ہوگا جس میں دو طرفہ دفاعی تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔
دوسری جانب ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان نے کہا کہ پاکستان اور ترکیے کے تعلقات اب صرف دوستانہ نہیں بلکہ ادارہ جاتی شراکت داری میں تبدیل کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے اقتصادی، ثقافتی اور دفاعی شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دیا ہے، اور اب ان تعلقات کو مزید گہرائی دینے کا وقت آ چکا ہے۔
حاقان فیدان نے کہا کہ پاکستان اور ترکیے باہمی تجارت کو 5 ارب ڈالر سالانہ تک بڑھانے کے خواہاں ہیں، جس کے لیے دونوں ممالک تجارتی رکاوٹیں دور کرنے، تجارتی معاہدوں میں وسعت دینے اور کاروباری روابط کو مستحکم بنانے پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے دونوں اقوام کے درمیان عوامی رابطوں، ثقافتی تبادلوں اور تعلیمی شعبوں میں بھی شراکت داری بڑھانے پر زور دیا۔
یاد رہے کہ پاکستان اور ترکیے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں بندھے ہوئے قریبی اتحادی سمجھے جاتے ہیں۔ دونوں ممالک عالمی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے رہے ہیں، جبکہ حالیہ برسوں میں دفاع، معیشت، تعلیم اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھی ان کی شراکت داری میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔