راولپنڈی — ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارتی جارحیت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے رات کی تاریکی میں بزدلانہ انداز میں پاکستان کی مساجد اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ اس بھارتی حملے میں 2 معصوم بچوں سمیت 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ عبادت گاہوں پر حملہ مودی حکومت کی انتہاپسند ہندوتوا سوچ کی عکاسی کرتا ہے، جو بھارت میں اقلیتوں کی مذہبی آزادی کو دبا رہی ہے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق احمد پور شرقیہ میں 13 اور مریدکے میں مسجد پر حملے میں 3 افراد شہید ہوئے۔
پاکستان نے اس جارحیت کا مؤثر جواب دیتے ہوئے 5 بھارتی جنگی طیارے اور ایک کمبیٹ ڈرون تباہ کر دیے۔ کارروائیاں جنرل ایریا بھٹنڈہ، اکھنور، اونتی پور اور سری نگر کے قریب ہوئیں۔
تباہ کیے گئے طیاروں میں 3 رافیل، ایک مگ 29، ایک سکھوئی، اور ایک ہیرون ڈرون شامل ہیں۔
پاک فضائیہ کا جواب دشمن کے لیے واضح پیغام تھا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا گیا، جس میں چھتری، جورا اور شاہپور تھری کی چیک پوسٹس تباہ ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا نوسیری ڈیم (نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ) کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور انتہائی خطرناک اقدام ہے۔
ترجمان پاک فوج نے یہ بھی واضح کیا کہ حملے کے وقت 57 بین الاقوامی پروازیں پاکستانی فضائی حدود میں موجود تھیں، اور بھارت نے ہزاروں جانوں کو خطرے میں ڈال کر غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنایا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتا رہا ہے اور دیتا رہے گا۔