سکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے ضلع مہمند میں دراندازی کی کوشش ناکام بنا کر فتنہ الخوارج کے 45 سے زائد دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ کارروائی خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں خوارج کی ایک بڑی تشکیل کو نشانہ بنایا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ خوارج نے حالیہ سیز فائر سے فائدہ اٹھا کر پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم پاک فوج نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے ان کی دراندازی ناکام بنا دی۔
آپریشن کے دوران کئی دہشتگرد زخمی بھی ہوئے جبکہ علاقے کو گھیرے میں لے کر مکمل کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔
اس آپریشن سے قبل 13 تا 15 اکتوبر کے دوران خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 34 دہشتگرد ہلاک کیے گئے تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، یہ کارروائیاں دہشتگردوں کی نقل و حرکت اور حملوں کی منصوبہ بندی کے پیش نظر کی گئیں، جن میں سکیورٹی فورسز نے بروقت ردعمل دے کر دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیے۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل پاکستان کی ٹارگٹڈ کارروائیوں کے نتیجے میں افغانستان میں فتنہ الخوارج کے متعدد ٹھکانے تباہ کیے گئے تھے، جس کے بعد افغان طالبان کی درخواست پر دونوں ممالک کے درمیان شام 6 بجے سے 48 گھنٹے کے لیے عارضی سیز فائر نافذ کیا گیا تھا۔
تاہم، خوارج نے اس سیز فائر کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے مہمند سے پاکستانی حدود میں دراندازی کی کوشش کی، جسے سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی سے ناکام بنایا۔