اپوزیشن کی آواز بند کی جا رہی ہے، مولانا فضل الرحمان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی آواز بند کی جا رہی ہے، معیشت زبوں حالی کا شکار ہے، اور ملک بے امنی کی لپیٹ میں ہے۔

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت کی پالیسیوں اور ملکی صورتحال پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے داخلی و خارجی حالات حکومتی توجہ کے طلبگار ہیں، مگر حکومت اختلافی آواز برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ حکومت جس بات کو پسند نہیں کرتی، اس پر اپوزیشن کی آواز بند کر دی جاتی ہے۔ اسپیکر کو چاہیے کہ اس صورتحال پر نوٹس لے کر رولنگ دیں۔

latest urdu news

مولانا فضل الرحمٰن نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ حیران ہیں کہ اپوزیشن سائیڈ پر ایک مائیک زندہ کیسے بچ گیا۔ اسپیکر نے وضاحت دی کہ براہِ راست کنکشن اسی سے دیا گیا ہے اور یاد دہانی کروائی کہ مولانا صاحب 2002 میں بھی اسی نشست پر بیٹھتے تھے۔

اپنے خطاب میں مولانا نے کہا کہ ہر حکومت اپنے بجٹ کو بہتر قرار دیتی ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ سال کے بجٹ اہداف بھی مکمل نہ ہو سکے۔ انہوں نے معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ معیشت زبوں حالی کا شکار ہے اور کئی سالوں سے منفی گروتھ کا سامنا ہے۔ ملک میں معاشی ترقی صرف پرامن ماحول میں ممکن ہے، مگر 9/11 کے بعد سے ملک مسلسل بدامنی کا شکار ہے، اور اب یہ بدامنی معاشرے کا مستقل حصہ بنتی جا رہی ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ کراچی جیسے شہروں میں عید کے روز بچے اغوا ہو جاتے ہیں، جبکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں لوگ بھتہ دیے بغیر نہیں رہ سکتے۔ معاشی اصلاحات کے ساتھ ساتھ امن و امان کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

انہوں نے نکاح جیسے جائز معاملات میں بڑھتی ہوئی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ معاشرتی مسائل کو بھی نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے واضح کیا کہ ان کی جماعت کے بغیر نہ حکومت بنتی ہے نہ ہی چلتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی عندیہ دیا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو اس سطح پر لانا چاہتے ہیں جہاں بات چیت ممکن ہو سکے۔

یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمٰن ماضی میں بھی حکومت پر تنقید کے حوالے سے معروف رہے ہیں، اور ان کی جماعت جے یو آئی ہمیشہ اپوزیشن میں ایک طاقتور آواز کے طور پر ابھری ہے، خصوصاً جب بات پارلیمانی اقدار، دینی معاملات یا معاشی مسائل پر ہو۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter