پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کا حق تسلیم، ہاؤس کی حرمت تحریری معاہدے سے مشروط

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کو احتجاج کی اجازت ہوگی، مگر آئینی حدود میں، ہاؤس کی حرمت کے لیے تحریری معاہدہ طے کیا جائے گا۔

لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے واضح کیا ہے کہ اسمبلی میں اپوزیشن کا احتجاجی حق تسلیم کر لیا گیا ہے، تاہم آئندہ اسمبلی کی کارروائی اور ہاؤس کی حرمت سے متعلق تمام امور کو تحریری معاہدے کے تحت طے کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کی ذمہ داری سوال اٹھنے پر فیصلہ دینا ہے اور رولز کے تحت 26 اپوزیشن ارکان کو معطل کیا گیا تھا۔ اگر اسپیکر نااہلی کا فیصلہ نہ کرے تو 30 دن بعد یہ معاملہ ازخود الیکشن کمیشن کو منتقل ہو جاتا ہے۔

latest urdu news

ملک احمد خان نے کہا کہ اپوزیشن کے اراکین کا پنجاب اسمبلی میں واپس آنا خوش آئند ہے، جسے وہ مثبت اقدام سمجھتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن رہنما احمد خان بھچر نے وکلا سے مشاورت کے لیے وقت مانگا ہے تاکہ معاملے کا قابلِ قبول حل نکالا جا سکے۔ دونوں فریق انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر متفق ہو چکے ہیں اور آئندہ اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کو مساوی حقوق حاصل ہوں گے۔

اسپیکر نے مزید کہا کہ وہ اپوزیشن کو احتجاج کی اجازت ضرور دیں گے، لیکن شرط یہ ہے کہ آئین کی مکمل پاسداری کی جائے۔ احتجاج میں کسی قسم کی بدتمیزی یا جتھہ بندی کے ذریعے وزرا پر حملہ جیسے اقدامات قابلِ قبول نہیں ہوں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ آئندہ ہاؤس کی حرمت سے متعلق جتنے بھی فیصلے ہوں گے وہ تحریری صورت میں کیے جائیں گے۔ ملک احمد خان نے کہا کہ وہ فوری طور پر کوئی فیصلہ نہیں کر رہے، تین دن کے اندر اس پر حتمی رائے دیں گے۔

اگر پی ٹی آئی کا احتجاج پرامن نہ ہوا تو قانون اپنا رستہ لے گا، رانا ثناء اللہ

آخر میں انہوں نے انکشاف کیا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر نے انہیں اپوزیشن ارکان کی معطلی کے معاملے پر خط لکھا ہے، جس میں ایک سیاسی جماعت کی حمایت کرتے ہوئے مداخلت کی گئی ہے، جو قابلِ افسوس ہے۔

یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی میں حال ہی میں 26 اپوزیشن ارکان کو بجٹ اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی اور وزیر خزانہ پر کتابیں پھینکنے کے واقعے پر معطل کر دیا گیا تھا، جس کے بعد حکومت اور اپوزیشن میں سخت کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔ تاہم حالیہ رابطوں کے بعد دونوں جانب سے معاملات کو بات چیت اور ضابطے کے تحت حل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter