اپوزیشن اتحاد تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کے نائب صدر اور سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے واضح کیا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں اپوزیشن جماعتیں سڑکوں پر احتجاج کے بجائے ڈائیلاگ کو ترجیح دینا چاہتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ احتجاج جمہوری حق ضرور ہے، لیکن اس وقت اپوزیشن کسی انتہائی اقدام کے حق میں نہیں اور معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے اندر اختلافات ایک فطری عمل ہیں اور یہ ہر بڑی جماعت میں پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ایک بڑی سیاسی جماعت ہے، جس میں کچھ چھوٹے موٹے اندرونی اختلافات موجود ہیں، تاہم یہ اختلافات اس حد تک نہیں کہ پارٹی کی مجموعی پالیسی یا سیاسی سمت کو متاثر کر سکیں۔
سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات کو غیر معمولی بحران کے طور پر پیش کرنا درست نہیں۔ ان کے مطابق اختلافِ رائے جمہوری سیاست کا حسن ہے اور اس سے جماعتیں کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوتی ہیں، بشرطیکہ فیصلے مشاورت اور اتفاقِ رائے سے کیے جائیں۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اپوزیشن کی حکمتِ عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جب اپوزیشن جماعتیں سڑکوں پر آتی ہیں تو اس کا بنیادی مقصد حکومت کو مذاکرات کی میز پر لانا ہوتا ہے۔ ان کے بقول احتجاج ایک دباؤ کا ذریعہ ہوتا ہے، مگر موجودہ حالات میں اپوزیشن یہ سمجھتی ہے کہ بات چیت کے ذریعے زیادہ بہتر اور دیرپا حل نکالا جا سکتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ احتجاج کرنا اپوزیشن کا آئینی اور جمہوری حق ہے، لیکن اس وقت ملک کی مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی انتہائی قدم اٹھانے کا ارادہ نہیں۔ ان کے مطابق اپوزیشن اتحاد چاہتا ہے کہ پہلے اپنے مطالبات پر آپس میں مکمل اتفاقِ رائے پیدا کیا جائے تاکہ ایک واضح اور مضبوط مؤقف کے ساتھ آگے بڑھا جا سکے۔
سیاسی عدم استحکام کا بوجھ عوام پر، فوری مذاکرات ناگزیر ہیں: مصطفیٰ نواز کھوکھر
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے زور دیا کہ ملک کو اس وقت سنجیدہ انتظامی اور سیاسی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی کوشش ہے کہ ان اصلاحات سے متعلق ایک متفقہ ایجنڈا تشکیل دیا جائے، جس پر تمام جماعتیں متفق ہوں اور جسے عوام کے سامنے رکھا جا سکے۔
سابق سینیٹر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے پارٹی قیادت کو ہدایت دی ہے کہ اہم سیاسی فیصلوں میں محمود خان اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس سے مشاورت کی جائے۔ ان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ اپوزیشن کی پالیسی سازی میں انہی دونوں رہنماؤں کو مرکزی کردار حاصل ہوگا۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ محمود خان اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس دیگر اپوزیشن جماعتوں اور سول سوسائٹی کے ساتھ رابطے میں رہ کر ایک مشترکہ لائحہ عمل تیار کریں گے، تاکہ سیاسی استحکام، آئینی بالادستی اور جمہوری عمل کو آگے بڑھایا جا سکے۔ ان کے مطابق اپوزیشن کا مقصد محاذ آرائی نہیں بلکہ ملک کو درپیش مسائل کا سنجیدہ اور پائیدار حل تلاش کرنا ہے۔
