ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کراچی میں مذاہب و سماجی نمائندوں سے ملاقات میں کہا کہ جہاد کا اختیار صرف ریاست کے پاس ہے، پاکستان میں تمام شہری برابر کے حقوق رکھتے ہیں۔
کراچی: ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ جہاد کا اعلان صرف اور صرف ریاست کا اختیار ہے، کسی فرد یا گروہ کو اس کا حق حاصل نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں مختلف مذاہب اور سماجی حلقوں کے نمائندوں سے خصوصی ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں قومی ہم آہنگی، بین المذاہب یکجہتی اور سماجی استحکام سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والے برابر کے شہری ہیں اور آئین انہیں مکمل تحفظ اور حقوق فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اتحاد کی بنیاد مساوات، یکجہتی اور ہم آہنگی ہے، اور یہی عناصر پاکستان کی ترقی اور استحکام کا ضامن ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بھارت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے، تاہم پاک فوج جدید حکمت عملی اور مستعدی کے ساتھ دشمن کے ہر اقدام کا بھرپور جواب دے رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نسلی یا لسانی تعصب محض جہالت ہے، پاکستانی قوم جب متحد ہو تو دنیا کی کوئی طاقت اسے شکست نہیں دے سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے بیانیے، جو مذہبی شدت پسندی یا انفرادی جہاد کی ترغیب دیتے ہیں، ریاستی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ ریاستی ادارے اور عوام مل کر انتہا پسندی کا راستہ روکیں۔
ملاقات میں شریک مختلف مذاہب اور سماجی طبقات کے نمائندوں نے اس نشست کو قابلِ قدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی ملاقاتیں نہ صرف ایک دوسرے کے خیالات کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں بلکہ قومی اتحاد کے فروغ کا ذریعہ بھی بنتی ہیں۔ شرکاء نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی اس نوعیت کی نشستوں کا تسلسل برقرار رکھا جائے، تاکہ سماجی و قومی ہم آہنگی مزید مضبوط ہو۔
یاد رہے کہ پاکستان میں ماضی میں بعض شدت پسند گروہوں نے انفرادی طور پر جہاد کے اعلانات کیے، جس سے ریاستی رٹ کو چیلنج اور داخلی سلامتی کو نقصان پہنچا۔ پاک فوج کی جانب سے یہ واضح موقف نہ صرف انتہا پسندی کے خلاف ایک مضبوط پیغام ہے، بلکہ آئندہ کے لیے قومی بیانیے کا حصہ بھی بن سکتا ہے۔