چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے اپنی تنخواہ میں اضافے سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے کوئی مشورہ نہیں لیا گیا اور اس فیصلے سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔
پارلیمنٹ لاجز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ وہ وزیر دفاع کا احترام کرتے ہیں اور اگر تنخواہ واپس کرنے کی بات ہے تو کر دیں اچھی بات ہے، لیکن ان کی تنخواہ میں اضافے سے متعلق کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔
یاد رہے کہ 29 مئی کو وزارت پارلیمانی امور کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہیں 2 لاکھ 5 ہزار روپے سے بڑھا کر 13 لاکھ روپے کر دی گئی ہیں۔
اس میں 6 لاکھ 50 ہزار روپے بطور تفریحی الاؤنس بھی شامل ہے۔یہ اضافہ جنوری 2016 کے بعد پہلی مرتبہ کیا گیا اور نوٹیفکیشن کے مطابق یہ تنخواہیں یکم جنوری 2025 سے نافذ العمل ہوں گی۔
تنخواہوں میں اس بڑے اضافے پر سوشل میڈیا اور سیاسی حلقوں میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں اس اقدام کو مالی فحاشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کی زندگی کو ذہن میں رکھیں، ہماری تمام عزت و آبرو اس کے مرہون منت ہے۔
ان سے قبل سعد رفیق اور زاہد خان بھی اس فیصلے پر کڑی تنقید کر چکے ہیں۔