ٹرمپ کیلئے نوبل انعام کی سفارش حکومت کا سنگین بلنڈر ہے: لیاقت بلوچ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے حکومت کی جانب سے صدر ٹرمپ کے لیے نوبل انعام کی سفارش کو سنگین غلطی قرار دیتے ہوئے آئی ایم ایف کی شرائط پر بنے بجٹ اور آرمی چیف کی ملاقات پر بھی تنقید کی۔

لاہور: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان، لیاقت بلوچ نے وزیراعظم شہباز شریف اور حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نوبل انعام کی سفارش کرنا ایک سنگین بلنڈر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب ٹرمپ مشرقِ وسطیٰ میں جنگ کو ہوا دے رہے ہیں، پاکستان کی طرف سے ان کی ستائش ناقابلِ فہم ہے۔

latest urdu news

اپنے بیان میں لیاقت بلوچ نے آرمی چیف کی ٹرمپ سے ملاقات کو بھی "مس ٹائمنگ” قرار دیا اور کہا کہ ماضی میں عالمی سطح پر کی گئی سفارتی غلطیاں آج بھی پاکستان کے لیے سبق ہیں، جنہیں دہرانا دانشمندی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی خودمختار اور اصولی خارجہ پالیسی پر قائم رہنا چاہیے، نہ کہ عالمی طاقتوں کی خوشنودی کے لیے قومی مفادات کو قربان کیا جائے۔

آئی ایم ایف سے متعلق بات کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سخت شرائط پر قومی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنا محض ایک لاحاصل مشق ہے، جو عام آدمی کو مزید معاشی بوجھ تلے دبا دے گی۔ انہوں نے تجویز دی کہ ملک میں زراعت کو ترقی دینے کے لیے بجلی، گیس اور تیل کی قیمتوں میں واضح کمی ضروری ہے، بصورتِ دیگر دیہی معیشت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی۔

لیاقت بلوچ نے موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بڑھتا ہوا سیاسی بحران نئے خطرات کو جنم دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، کیونکہ سیاسی عدم استحکام کا خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑتا ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں امریکی صدر ٹرمپ کی ایران پر حملوں اور اسرائیل کے ساتھ گٹھ جوڑ پر مبنی پالیسی پر دنیا بھر میں تنقید ہو رہی ہے۔ ایسے میں کسی بھی پاکستانی شخصیت کی جانب سے ان کی حمایت یا نوبل انعام کے لیے سفارش ایک بڑا سفارتی سوالیہ نشان بن چکی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter