اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ممکنہ دورۂ پاکستان سے متعلق خبروں پر ردِعمل دیتے ہوئے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان نے واضح طور پر کہا کہ انہیں اس حوالے سے کوئی اطلاع نہیں کہ امریکی صدر پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔
یہ وضاحت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملکی اور غیر ملکی ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ امریکی صدر ٹرمپ رواں ماہ 18 ستمبر کو پاکستان پہنچیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس ممکنہ دورے کے دوران امریکی صدر کی پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت سے اہم ملاقاتیں متوقع تھیں۔ اگر یہ دورہ عمل میں آتا تو یہ دو دہائیوں بعد کسی امریکی صدر کا پہلا دورۂ پاکستان ہوتا، جسے سفارتی حلقے نہایت اہمیت دے رہے ہیں۔
امریکی صدر کا دورہ پاکستان، ڈونلڈ ٹرمپ 18 ستمبر کو اسلام آباد آئیں گے
دوسری جانب، برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ 17 سے 19 ستمبر تک برطانیہ کا باضابطہ دورہ کریں گے، جو برطانوی بادشاہ چارلس کی دعوت پر انجام دیا جائے گا۔ برطانوی شاہی محل نے اس دورے کی باقاعدہ تصدیق کر دی ہے، جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں زور پکڑ گئی ہیں کہ آیا ٹرمپ برطانیہ سے براہ راست پاکستان بھی آئیں گے یا دورۂ پاکستان محض افواہ ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدور کا دورۂ پاکستان ہمیشہ ایک تاریخی موقع سمجھا جاتا ہے۔ سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے آخری بار 2006 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس کے بعد سے کسی بھی امریکی صدر نے پاکستان کا باضابطہ دورہ نہیں کیا۔ اسی لیے ٹرمپ کے ممکنہ دورے سے متعلق خبریں غیر معمولی اہمیت کی حامل ہیں، تاہم دفتر خارجہ کی جانب سے تاحال اس کی کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی۔