نیٹ میٹرنگ 6 ہزار میگاواٹ تک جا پہنچی، سسٹم کے استحکام کو خطرہ لاحق: سیکرٹری پاور

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیکرٹری پاور ڈویژن نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کو بریفنگ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ ملک میں نیٹ میٹرنگ کی استعداد 6 ہزار میگاواٹ تک پہنچ چکی ہے، جس کے نتیجے میں گرڈ سسٹم کے استحکام کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

latest urdu news

انہوں نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ کے بڑھتے ہوئے رجحان نے بجلی کے نظام میں ایک انقلابی تبدیلی پیدا کی ہے، مگر اس کے ساتھ ساتھ گرڈ پر اضافی بوجھ سے تکنیکی چیلنجز بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ ان کے مطابق نیٹ میٹرنگ کی ترقی بجلی کے موجودہ ڈھانچے کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے۔

سیکرٹری پاور نے بریفنگ میں بتایا کہ آف گرڈ سولر سسٹمز کی مجموعی صلاحیت اب 12 ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر چکی ہے، جس کا تخمینہ سیٹلائٹ امیجز کے ذریعے لگایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سولر توانائی کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جو مثبت اشارہ ہے، تاہم اس کا بوجھ قومی گرڈ پر پڑ رہا ہے۔

بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ نیٹ میٹرنگ سے حاصل ہونے والی بجلی گرڈ بجلی کے مقابلے میں کہیں زیادہ سستی ہے۔ گرڈ سے حاصل ہونے والی بجلی میں 14 روپے فی یونٹ کیپسٹی چارجز اور 9 روپے ٹیکسز شامل ہیں، جب کہ نیٹ میٹرنگ صارفین کو یہ اخراجات برداشت نہیں کرنے پڑتے۔ یہی وجہ ہے کہ صارفین تیزی سے نیٹ میٹرنگ کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔

سیکرٹری پاور کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ملک کو لوڈشیڈنگ سے مکمل طور پر نجات دلائی جائے۔ تاہم، نیٹ میٹرنگ اور آف گرڈ سسٹمز کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد، بجلی کے نظام کو ایک نئے زاویے سے دیکھنے کی ضرورت پر زور دیتی ہے تاکہ استحکام اور تسلسل برقرار رکھا جا سکے۔

یہ صورتحال اس امر کی متقاضی ہے کہ حکومت نیٹ میٹرنگ اور گرڈ انٹیگریشن کے لیے فوری اور مؤثر پالیسی فریم ورک تشکیل دے تاکہ ملک کی توانائی ضروریات کو مؤثر انداز میں پورا کیا جا سکے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter