مری میں ن لیگ کے قائد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات، سیاسی، آئینی اور انتظامی معاملات سمیت اتحادیوں سے تعلقات پر تبادلہ خیال۔
مری کے پرفضا مقام ڈونگہ گلی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، آئندہ قانون سازی، اتحادی جماعتوں سے تعلقات اور امن و امان سے متعلق تفصیلی مشاورت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے پارٹی قائد کو صدر آصف علی زرداری سے ہونے والی حالیہ ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا، جس میں پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے والے مجوزہ آئینی ترمیمی بل پر گفتگو کی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ نئے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر سے متعلق متبادل ناموں پر بھی تبادلۂ خیال ہوا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے نواز شریف کو مجوزہ آئینی پیکج کی چند شقوں پر پیپلز پارٹی کی جانب سے اٹھائے گئے تحفظات، کے پی اور وفاق کی سطح پر مولانا فضل الرحمان سے روابط اور ورکنگ ریلیشن شپ کی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔ ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی شرکت کی اور صوبے میں جاری سیلابی صورتحال، مہنگائی کے خاتمے کے لیے کیے گئے اقدامات اور امن و امان کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پر نواز شریف نے ہدایت دی کہ اتحادی جماعتوں کو آئندہ ہر اہم آئینی و سیاسی مرحلے پر اعتماد میں لیا جائے اور ان کی آراء کو مقدم سمجھا جائے۔ انہوں نے سیلاب متاثرین کے لیے ہنگامی بنیادوں پر سروے کر کے متاثرہ افراد کو مالی امداد دینے اور آئندہ کے لیے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے واضح اور جامع منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو سراہا اور پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے اور مختلف سیاسی قوتیں آئندہ ممکنہ ترمیمی عمل اور الیکشن اصلاحات پر مشاورت میں مصروف ہیں۔ ن لیگ کی قیادت کی اندرونی مشاورت ان فیصلوں میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔