فواد چودھری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں اور نواز شریف اپنے گھر میں قید، ملک میں موجودہ نظام میں کسی جماعت کا کوئی کردار نہیں۔
اسلام آباد، سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ نواز شریف نے بانی پی ٹی آئی سے انتقامی رویے میں اپنی سیاست کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا، موجودہ نظام میں تحریک انصاف، پیپلز پارٹی یا مسلم لیگ (ن) جیسی کسی جماعت کا کوئی مؤثر حصہ یا کردار باقی نہیں رہا۔
فواد چودھری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اس وقت جیل میں قید ہیں، جبکہ نواز شریف اپنے ہی گھر میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ ایسی صورتِ حال میں براہِ راست مذاکرات کی بات کرنا دانشمندانہ اقدام نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو پہلے ہی مشورہ دیا تھا کہ اکیلے مذاکرات کے بجائے ایک مضبوط سیاسی اتحاد کی صورت میں مذاکرات کیے جائیں تاکہ بات مؤثر طریقے سے آگے بڑھے۔
سابق وزیر نے موجودہ حکومت پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ اگر شہباز شریف اپنی مدت پوری کر لیتے ہیں تو یہ عوام کے لیے بری خبر ہو گی۔ ان کے مطابق پارلیمنٹ کی حیثیت تیزی سے ختم ہوتی جا رہی ہے، اور فیصلہ سازی کے تمام اہم مراکز پارلیمنٹ سے باہر منتقل ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فواد چودھری کی بانی پی ٹی آئی سے سیاسی قیادت آگے لانے کی اپیل
فواد چودھری نے دعویٰ کیا کہ قید میں موجود پی ٹی آئی رہنماؤں نے بھی پارٹی کی موجودہ پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار نہیں کیا۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اندرونی اختلافات شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ پی ٹی آئی قیادت میں وہ صلاحیت اور اثر و رسوخ نہیں رہا جو ماضی میں تحریک کو منظم رکھتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمر ایوب اور سلمان اکرم راجہ جیسے رہنما بھی پارٹی کی سمت یا بیانیے پر کھل کر بات نہیں کر رہے، جو ایک خطرناک خاموشی کی علامت بن چکی ہے۔
یاد رہے کہ فواد چودھری ماضی میں پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان اور وفاقی وزیر اطلاعات رہ چکے ہیں۔ حالیہ مہینوں میں وہ پارٹی پالیسیوں پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے بارہا اختلافی بیانات دے چکے ہیں، جس سے پارٹی کے اندرونی خلفشار اور قیادت پر سوالات کھڑے ہوئے ہیں۔