اسلام آباد، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے شہریوں کی سہولت کے لیے فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (FRC) کے اجرا کا آسان اور واضح طریقۂ کار جاری کر دیا ہے۔ نادرا کے مطابق ایف آر سی ایک اہم دستاویز ہے جو خاندانی رشتوں کی تصدیق کے لیے استعمال ہوتی ہے اور اسے ویزا درخواست، تعلیمی اداروں میں داخلہ یا قانونی معاملات میں درکار ہوتا ہے۔
کون درخواست دے سکتا ہے؟
نادرا کے رہنما اصولوں کے مطابق خاندان کا کوئی بھی بالغ فرد، جیسے والد، والدہ، شریکِ حیات، بھائی یا بہن ایف آر سی کی درخواست دے سکتا ہے۔ اگر معاملہ یتیم یا لے پالک بچوں سے متعلق ہو تو ان کا قانونی سرپرست یہ درخواست دے سکتا ہے۔
درخواست سے پہلے کی تیاری
ایسے بچے جو 18 سال سے کم عمر ہوں اور جن کے پاس بغیر تصویر والا بے فارم ہو، ان کی تصویر نادرا مرکز میں لی جائے گی، اس لیے انہیں ساتھ لانا ضروری ہے۔ تاہم، اگر بچوں کے پاس تصویر والا بے فارم یا جووینائل کارڈ موجود ہے تو ان کی مرکز میں موجودگی ضروری نہیں ہوتی۔
نادرا مرکز میں عملدرآمد کا طریقہ
نادرا مرکز میں داخل ہونے کے بعد سب سے پہلے استقبالیہ سے ٹوکن حاصل کیا جاتا ہے۔ باری آنے پر بائیومیٹرک تصدیق کی جاتی ہے، جس کے بعد نادرا کا نمائندہ خاندانی معلومات کی جانچ کرتا ہے۔ اس دوران درخواست دہندہ ایف آر سی کی چار اقسام میں سے کسی ایک کا انتخاب کرتا ہے، جن میں پیدائش (By Birth)، شادی (By Marriage)، گود لینے (By Adoption) اور تمام افراد (By All) شامل ہیں۔
تفصیلات کی تصدیق اور دستخط
منتخب کیٹیگری کے مطابق خاندانی معلومات کا اندراج کیا جاتا ہے۔ اگر کم عمر بچوں کی تصویر درکار ہو تو وہ بھی لی جاتی ہے۔ درخواست دہندہ تمام معلومات کا جائزہ لیتا ہے اور درست ہونے پر فارم پر دستخط کرتا ہے، جس کے بعد یہ فارم نادرا انچارج کے ذریعے منظوری کے لیے بھیجا جاتا ہے۔
فیس اور ایف آر سی کی فراہمی
نادرا کی جانب سے ایف آر سی کے لیے مقررہ فیس دو کیٹیگریز میں ہے۔ اگر مکمل خاندانی معلومات درکار ہوں (By All) تو فیس 2000 روپے ہے، جبکہ صرف ایک کیٹیگری کے لیے درخواست دی جائے تو فیس 1000 روپے ہے۔ فیس نادرا دفتر یا آن لائن بھی ادا کی جا سکتی ہے، اور درخواست منظور ہونے کے بعد اسی دن ایف آر سی جاری کر دیا جاتا ہے۔
نوٹیفکیشن اور مزید معلومات
درخواست کی منظوری کے بعد شہری کو فراہم کردہ موبائل نمبر پر ایس ایم ایس نوٹیفکیشن موصول ہوتا ہے۔ نادرا کی جانب سے شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ دفتر کا رخ کرنے سے پہلے تمام دستاویزات مکمل کر لیں تاکہ عمل تیزی سے مکمل ہو اور غیر ضروری وقت ضائع نہ ہو۔