انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے فلسطین سے اظہارِ یکجہتی پر درج مقدمے میں سابق سینیٹر مشتاق احمد کو بری کر دیا۔
اسلام آباد، انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے فلسطین کے حق میں احتجاج کرنے پر درج مقدمے میں سابق سینیٹر مشتاق احمد اور دیگر ملزمان کو بری کر دیا ہے۔
عدالت میں کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کی، جس دوران وکلا کی جانب سے بریت کی درخواست دائر کی گئی۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست منظور کرتے ہوئے تمام ملزمان کو مقدمے سے بری کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔
واضح رہے کہ سابق سینیٹر مشتاق احمد اور ان کے ساتھیوں کو اسلام آباد میں فلسطینی عوام کے حق میں نکالی گئی ایک پُرامن ریلی کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، جس پر ان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ اس گرفتاری پر سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے شدید ردِعمل سامنے آیا تھا اور اسے اظہارِ رائے کی آزادی پر حملہ قرار دیا گیا تھا۔ عدالت نے آج کے فیصلے میں اس موقف کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج پُرامن تھا اور اس میں کسی قسم کی دہشت گردی کا عنصر شامل نہیں تھا۔
یاد رہے کہ فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے تھے، جن میں سیاسی رہنماؤں، کارکنوں اور عام شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی تھی، جب کہ مشتاق احمد کو نومبر 2023 میں ایک احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔