ملتان میں سیلاب کا قہر: شیر شاہ بند میں شگاف ڈالنے کا فیصلہ، درجنوں دیہات زیر آب

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان اور جنوبی پنجاب کے دیگر علاقوں میں دریائے چناب اور سندھ میں طغیانی کے باعث شدید سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

شہری آبادی کو بچانے کے لیے محکمہ انہار نے ملتان کے شیر شاہ بند میں شگاف ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بند کے آس پاس رہنے والے افراد کو پیشگی اطلاع دے دی گئی ہے تاکہ وہ بروقت محفوظ مقامات پر منتقل ہو سکیں۔

latest urdu news

تحصیل جلال پور پیروالا مکمل طور پر سیلاب میں گھر چکی ہے۔ چک 86 ایم کے علاقے میں چار افراد سیلابی پانی میں بہہ گئے، جن میں سے دو کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ باقی دو کی تلاش کا عمل تاحال جاری ہے۔ امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقے میں ریسکیو سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ادھر رحیم یار خان کے علاقے نور والا میں کشتی الٹنے سے دو خواتین جان کی بازی ہار گئیں جبکہ تین افراد لاپتا ہو گئے۔ مقامی افراد اور ریسکیو ادارے لاپتا افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔

سیلاب کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ملتان شہر کے قریب اکبر فلڈ بند پر پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے اور شیر شاہ ٹول پلازہ کی سڑک پر پانی داخل ہو چکا ہے۔ مظفر گڑھ میں زمیندارہ بند ٹوٹنے کے بعد کئی بستیاں زیر آب آ گئی ہیں، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، اور بارش کے باعث مزید علاقوں میں پانی داخل ہونے سے لوگ گھروں میں محصور ہو گئے ہیں۔

رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور میں بھی بند ٹوٹنے کی اطلاعات ہیں، جس سے درجنوں دیہات زیر آب آ گئے۔ ریسکیو اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 16 دیہات کے تقریباً 2 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔ امدادی سرگرمیاں بدستور جاری ہیں۔

پنجاب میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ، جلال پور پیر والا میں فوج طلب

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ہے، جس سے صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

دریائے سندھ میں آج انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کی پیش گوئی کی گئی ہے، خاص طور پر کوٹ مٹھن کے مقام پر پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ کچے کے علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔

گڈو بیراج کے مقام پر بھی پنجاب سے آنے والے سیلابی ریلے کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، جس سے کشمور کے نچلے علاقے شدید خطرے میں ہیں۔ اسی طرح دادو کے قریب کیرتھر پہاڑی علاقوں میں طغیانی سے ندی نالے ابل پڑے ہیں اور مزید دیہات متاثر ہو سکتے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سیلابی صورتحال کا فوری نوٹس لیتے ہوئے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو ہنگامی امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ لاپتا افراد کی تلاش میں کوئی کوتاہی نہ برتی جائے اور متاثرین کو ہر ممکن ریلیف فراہم کیا جائے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter