ملک بھر میں مون سون بارشوں کے دوران 111 افراد جاں بحق، 53 بچے شامل، سب سے زیادہ اموات پنجاب میں رپورٹ
اسلام آباد: ملک بھر میں حالیہ مون سون بارشوں نے انسانی جانوں کا بھاری نقصان کیا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے نے سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ 26 جون سے 14 جولائی 2025 تک جاری مون سون بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں کم از کم 111 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 53 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق ان اموات کی سب سے بڑی وجہ کرنٹ لگنے کے واقعات ہیں، جو شہری علاقوں میں بجلی کے ناقص نظام اور کھلے تاروں کے باعث پیش آئے۔ ملک میں سب سے زیادہ جانی نقصان صوبہ پنجاب میں رپورٹ ہوا، جہاں کئی اضلاع شدید متاثر ہوئے۔
پنجاب میں پرووینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق رواں سال مون سون بارشوں کے دوران اب تک 44 افراد جاں بحق اور 134 زخمی ہو چکے ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ان میں سے 27 افراد بوسیدہ مکانات گرنے، 5 افراد آسمانی بجلی گرنے، 4 افراد کرنٹ لگنے جبکہ 8 افراد نہاتے ہوئے ڈوبنے کے باعث اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ جاری، نشیبی علاقے زیر آب، نظامِ زندگی متاثر
ریسکیو اور ریلیف اداروں کے مطابق شدید بارشوں کے نتیجے میں کئی علاقوں میں نشیبی بستیاں زیرِ آب آ گئیں، اور متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ تاہم، موسم کی پیش گوئی کے مطابق آئندہ دنوں میں مزید بارشوں کا امکان ہے، جس کے باعث حکام نے الرٹ جاری کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں مون سون بارشوں کے دوران حفاظتی اقدامات کی کمی اور انفراسٹرکچر کی خستہ حالی اکثر جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔ ماہرین ایک بار پھر حکومت اور عوام دونوں سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ موسم کی شدت کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔