ہندوستان کے کالے قوانین ناقابل برداشت ہوچکے، مشعال ملک

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

مشعال ملک: کشمیریوں سے زندگی، شناخت اور آخری پناہ گاہ تک چھین لی گئی ہے، اقوام متحدہ کی خاموشی تاریخ میں سزا بنے گی

اسلام آباد، کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور معروف سماجی کارکن مشعال ملک نے بھارت کے جابرانہ اقدامات پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں پر ہندوستان کے کالے قوانین کے تحت ڈھائے جانے والے مظالم ناقابلِ برداشت ہو چکے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ نہ صرف زمینیں، کاروبار اور وسائل چھینے جا رہے ہیں، بلکہ کشمیریوں کی شناخت اور جینے کا حق بھی سلب کیا جا رہا ہے۔

latest urdu news

مشعال ملک نے کہا کہ بھارت کی پالیسیوں کے باعث کشمیری عوام کو انصاف کا کوئی موقع دیے بغیر ان کی چھت، روزگار اور آزادی چھینی جا رہی ہے۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ حقِ خود ارادیت کی تحریک کو دبانے کے لیے بندوقوں، زنجیروں اور قید و بند کی صعوبتوں کا سہارا لیا جا رہا ہے، لیکن اس کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد کمزور نہیں ہوئی۔

انہوں نے عالمی برادری، خصوصاً اقوام متحدہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہائیوں پر محیط قربانیوں کے باوجود دنیا کشمیریوں کے زخموں پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اُن کے مطابق ہندوستان نے صرف زمینیں اور کاروبار ہی نہیں چھینے بلکہ دریا اور قدرتی وسائل پر بھی قبضہ کر رہا ہے، جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

مشعال ملک نے مزید کہا کہ کشمیریوں کے مقدر میں شہادتیں، جیلیں اور بربادیاں لکھ دی گئی ہیں، لیکن جب مظلوم سے اُس کی آخری پناہ گاہ بھی چھن جائے، تو اُس کی فریاد عرش ہلا دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے انسانیت کی تمام حدیں عبور کر لی ہیں، مگر کشمیریوں کا درد کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔

یاد رہے کہ یاسین ملک اس وقت بھارتی حراست میں ہیں، جہاں اُن پر بغاوت اور دہشت گردی جیسے الزامات کے تحت سخت سزائیں سنائی گئی ہیں، جنہیں عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں اور ادارے غیر منصفانہ قرار دے چکے ہیں۔ کشمیری عوام ایک طویل عرصے سے بھارت کے خلاف حقِ خود ارادیت کی جدوجہد کر رہے ہیں، جس میں ہزاروں جانوں کی قربانی دی جا چکی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter