لاہور: وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے 9 مئی 2023 کے پرتشدد واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز منظرِ عام پر لاتے ہوئے کہا ہے کہ اب اس افسوسناک سانحے کے تمام پہلو عوام کے سامنے آ چکے ہیں۔ ان کے مطابق ان واقعات سے متعلق مقدمات کے فیصلے دو سال بعد آنا شروع ہو گئے ہیں، جو انصاف کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان تحقیقات سے یہ حقیقت سامنے آ چکی ہے کہ حملوں کی منصوبہ بندی کہاں ہوئی، کون سے افراد اس میں شامل تھے، اور کن مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جن عناصر نے فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا، شہداء کی یادگاروں کو نذرِ آتش کیا، اور ریاستی اداروں کو چیلنج کیا، وہ ملک کے دشمن ہیں اور ان کے لیے کسی قسم کی رعایت نہیں ہو سکتی۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ حملے اچانک نہیں تھے بلکہ منظم منصوبہ بندی اور مکمل تربیت کے ساتھ کیے گئے۔ اب قوم کے سامنے کوئی ابہام باقی نہیں رہا۔ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق ٹرائل کورٹس 9 مئی سے متعلق تمام مقدمات کے فیصلے چار ماہ کے اندر سنانے کی پابند ہیں۔
بانی پی ٹی آئی جیل سے بیٹھ کر انتشار پھیلائیں گے تو جواب ضرور ملے گا، رانا ثناء اللہ
عظمیٰ بخاری نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جنہوں نے اس دن فساد برپا کیا اور پس پردہ اسے ہوا دی، وہ قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت شہداء کی قربانیوں کو ضائع نہیں ہونے دے گی اور انصاف ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔